Orhan

Add To collaction

گزارنے کو تو سب زندگی گزارتے ہیں

گزارنے کو تو سب زندگی گزارتے ہیں
ہم اہل عشق عجب زندگی گزارتے ہیں

فریب کھاتے چلے جا رہے ہیں دنیا سے
کوئی سلیقہ نہ ڈھب زندگی گزارتے ہیں

وہ چند روز جو اچھے دنوں سے ہیں موسوم
نہ تب گزاری نہ اب زندگی گزارتے ہیں

جنہیں قبول نہیں لمحہ بھر کی ہم سفری
ہمارے ساتھ وہ کب زندگی گزارتے ہیں

بھٹک رہے ہیں کسی دشت بے کراں میں مگر
اک آرزو کے سبب زندگی گزارتے ہیں

   0
0 Comments